عارف ربانی حضرت مولانا سید فتح علی شاہ قادری قدس سرہ (کھروٹہ سیداں ، سیالکوٹ)
شیخ المشائخ حضرت مولانا سدی فتح علی شاہ ابن سید امیر شاہ ابن قیوم زمان شاہ قدست اسرارہم ۱۱؍ربیع الاول ، ۵ مارچ (۱۲۹۶ھ؍۱۸۷۹ئ) کو کھرٹہ سیداں ضلع سیالکوٹ میں پیدا ہوئے ،آپ کے والد ماجد اور جدا امجد اپنے دور کے مقتدرفضلاء میں شمار کئے جاتے تھے ، آپ نے پرائمری پاس کرنے کے بعد درس نظامی کی ابتدائی کتابیں جد امجد سے پڑھیں پھر حضرت مولانا عبد الرحمن کوٹلوی(م۱۲۹۸ھ) سے فقہ و حدیث کا درس لیا، بعدازاں جامعہ حنفیہ ،گجرات میں مولانا محمد عبد اللہ سے اکتساب فیض کیا، کچھ عرصہ جامع مولانا عبد الحکیم سیالکوٹی میں رہے پھر مدرسہ منظر اسلام، بریلی شریف میں دورئہ حدیث کیا اور ۱۹۱۴ء میں سند حدیث حاصل کی ، ۱۹۱۷ میںجامعہ طیبہ، دہلی سے طب کی سند حاصل کی ، ۱۹۱۸ء میں دوبارہ بریلی شریف حاضر ہو کر سلسلۂ عالیہ قادریہ میں اعلیٰ حضرت امام احمد رضا بریلوی قدس سرہ سے بیعت ہوئے اور ۱۹۲۰ء میں اجازت و خلافت سے مشرف ہوئے۔
ٍٍ تکمیل علوم کے بعد اپنی زندگی تبلیغ اسلام کے لئے واف کردی،سیالکوٹ او اس کے اطراف ، جموں و کشمیر او ر اس کے گردو نواح میں مسلسل دور ے کئے اور عوام و خواص کو اسلامی تعلیمات اور مسلک اہل سنت سے روشناس کرایا،۱۹۲۶ء سے ۱۹۴۰ء تک سیالکوٹ چھاونی کی جامع مسجد میں فرائض خطابت انجام دیتے رہے اور فوجی جوانوں کے دلوں کو حب مصطفی صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم اور جذبۂ جہاد سے کرماتے رہے ۔ ۱۹۳۵ء میں مسجد شہید گنج کی تحریک میں امیرملت حضرت پیر سید جماعت علی شاہ قدس سرہ کی قیادت میںشاہی مسجد ، لاہور کے تاریخی اجلاس میں شریک ہوئے ۔ ۴؍اکتوبر ۱۹۳۹ء کو مراد آباد میں حجۃ الاسلام مولانا حامد بریلوی قدس سرہ کی صدار ت میں مو تمر العلماء کا اجلاس ہوا ، آپ علماء سیالکوٹ کو ساتھ اس عظیم الشان اجلس میں شریک ہوئے۔ اپریل ۱۹۴۶ء میں آل انڈیاسنی کانفرنس بنارس کے فقید المثال اجلاس میں شریک ہوئے ،قصبہ قصبہ، گائوں گائوں نظریۂ پاکستان کی تبلیغ کی اور قیام پاکستان کے بعد مہاجرین کی آباد کاری کے لئے زبردست جدو جہد فرمائی،۱۹۵۳ء میں سیالکوٹ میں تحریک ختم نبوت کو بڑی کامیابی سے چلایا ،عرض یہ کہ ملک و ملت کی بہتری کے لئے جو تحریک بھی اٹھی ،حضرت شاہ صاحب نے دل و جان سے اس کے لئے کام کیا۔
تصانیف میں معیار (۱) صداقت ، چہل (۲) حدیث ، سچا (۳) ایمان ، مجموعۂ تین حصے اور مجموعۂ شعا ر یادگار ہیں
۸ رجب ، ۱۸ جنوری ۱۳۷۷ھ؍۱۹۵۸ء کو حضرت مولانا سید فتح علی شاہ قدس سر ہ کا وصال ہوا ،کھروٹہ سیداں ضلع سیالکوٹ میں آپ کا مزار ہے ۔ آپ کے صاحبزادے مولانا سید احمد حسن قادری، جامع حنفیہ کھرٹہ سیداں میں فرائض خطابت انجام دے رہے ہیں[1]
[1] رضا المصطفیٰ چشتی: روز نامہ مساوات لاہور ، ۱۹ ؍ اکتوبر ۱۹۷۵ء ص
(تذکرہ اکابرِاہلسنت)