حضرت خواجہ معین الدین نقشبندی
حضرت خواجہ معین الدین نقشبندی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ
خواجہ معین الدین خواجہ محمود نقشبندی کاشمیر کے علمائے کبار اور مشائخ نامدار میں سے اتباع شریعت و ترویج سنت و ترفیع بدعت اور زہدو درع وتقویٰ میں اپنا نظیر نہ رکھتے تھے۔ تمام علماء صلحاء وقت آپ کی تحریر و تقریری کو قبو کرتے اور نوار دونوازل میں آپ کے پاس رجوع لاتے تھے اور بڑے بڑے علمائے کاشمیر مثل ملّا محمد طاہر کشمیری خلف مولانا حیدر علامہ و ملّا ابو الفتح کلو و ملّا یوسف مدرس و مفتی محمد طاہر ومولانا عبد الغنی و مولانا مفتی شیخ احمد وغیرہ جوکاشمیر میں علم شریعت کا کھڑا کرتے تھے،آپ کے خط قربان پر سررکھتے اور احکام روایت و عدالت میں آپ سے فتوےٰ طلب کرتے تھے۔آپ نے علمائے وقت کی درخواست سے کتاب فتاویٰ نقشبندیہ اور کنز السعادت علوم شریعت و طریقت میں تصنیف کیں اور ایک کتاب فارسی دلچسپ میں الموسوم بہ رسالہ رجوانی دربارۂ خواریق و کرامت والد بزرگوار تالیف کی۔وفات آپ کی ۱۰۸۵ھ میں ہوئی۔’’خلیفۂ عصر‘‘ تاریخ وفات ہے۔
(حدائق الحنفیہ)