حضرت مولانا شاہ ظہور الحق عمادی پھلواری

حضرت مولانا شاہ ظہور الحق عمادی پھلواری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ

حضرت شاہ ظہور الحق مولانا شاہ نور الحق[1] تباں ابن حضرت مجیب اللہ پھلواری [2]) کے بیٹے،۱۱۸۴؁ھ میں ولادت ہوئی،علمائے پھلواری سے ابتدائی درسیات پڑھ کر مُلا جمال ٹرھبری سے تکمیل کی،حضرت شاہ عبد العزیز محدث سے بذریعہ مکاتبہ سند حدیث حاصل کی،۱۲۰۰؁ھ میں والد سے مرید ہوئے ۱۲۱۱؁ھ میں والد نے الباس خرقہ کر کے سجادۂ عمادیہ پر جانشین کردیا،درس و تدریس کا مشغلہ تھا،کثیر تعداد میں طلبہ زیر درس خانقاہ عمادیہ قائم کی،۱۶؍ذی قعدہ ۱۲۳۴؁ھ میں رحلت ہوئی،مدفون والد کے پہلو میں پھلواری شریف میں ہے،۔۔۔ تصانیف میں ‘‘تسویلات الفلاسفہ’’ مشہور ہے،آپ بہار کے اکابر واعاظم علماء میں تھے۔

(آثارات پھلواری)

 

[1] ۔ حضرت شاہ مجیب اللہ قادری پھلواردی کے حفید رشید،اور شاہ احمد عبد الحق المتوفی ۱۱۹۹؁ھ کے فرزند،نامور اور متجر عالم،فارسی کے زبردست شاعر تھے،راسخ نے آپ سے مشورۂ سخن کیا، ۱۱۵۶؁ھ سال ولادت،والد سے اخذ کیا،تپاں تخلص کرتے تھے،فارسی دیوان چھپ چکا ہے،۴؍شعبان ۱۲۳۲؁ھ میں وفات پائی۔

[2] ۔ پھلواری کے مشہور بزرگ، ۱۰۹۸؁ھ میں ولادت ہوئی،۔۔حضرت مولانا حارث رسول نما علیہ الرحمۃ سے درسیات پڑھی اور تکمیل سلوک بھی کی،اجازت وخلافت پائی،صاحب عرفان وطریقت عالم رجا فضل بزرگ گذرے ہیں،۱۱۹۱؁ھ بروز شنبہ ۲۰؍جمادی الثانیہ وفات ہوئی۔


متعلقہ

تجویزوآراء