مولانا درویزہ پشاوری چشتی
مولانا درویزہ پشاوری چشتی قدس سرہ
آپ میر سید علی غو اص رحمۃ اللہ علیہ کے مرید تھے ظاہری باطنی علوم میں ماہر تھے اپنی ولایت کو چھپائے رکھتے تھے اور تدریس و تعلیم کو اپنایا ہوا تھا آپ بے دینوں اور شیعوں کے خلاف جہاد کرتے تھے جہاں کہیں کسی ملحد یا رافضی کا سنتے تو خود وہاں پہنچتے اُسی سے مناظرہ کرتے اور اسے لاجواب کردیتے آپ نے عیسیٰ بلوتی کے ساتھ بڑے مناظرے کیے دوسری طرف ایک ملحد جس کا نام بایزید تھا اور اس نےاپنے آپکو پیر روشن کے نام سے مشہور کر رکھا تھا سخت مناظرہ کیا اور اُسے روشنی کے بجائے تاریکی نام دیا ان دونوں کا نام آپ نے اپنی کتاب محزن الاسلام میں ذکر کیا ہے محزن الاسلام ایک ایسی کتاب ہے کہ آپ نے اُسے پشتو زبان میں لکھا مگر وہ کتاب نامکمل رہی آپ کے بعدآپ کے لڑکے مولانا عبدالکریم نے اُسے مکمل کیا اس کتاب میں بڑے حقائق و معارف پائے جاتے ہیں اور احکام شریعت کو تفصیل سے بیان کیا گیا ہے معارج الولایت کے مصنف نے محزن الاسلام کی ایک شرح لکھی ہے جس کا نام شرح کلماتۃ الوفیات رکھا تھا۔
مولانا درویزہ ۱۰۴۸ ہجری میں فوت ہوئے۔
ز دنیا رفت در فردوس والا
چو آن در ویزہ درویش معظم
ز دائی رضا جو ار تحالش
بخوان در ویزہ معشوق مکرم
۱۰۴۸ھ