حضرت شیخ صدرالدین عارف سہروردی
حضرت شیخ صدرالدین عارف سہروردی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ
آپ شیخ الاسلام بہاؤ الدین ذکریا کے صاحبزادے تھے، والد کے بعد مسند پر متعین ہوئے بہت سے اولیاء اللہ آپ کے سلسلہ اردات میں منسلک ہوئے ان کے ایک مرید خواجہ ضیاءالدین نے ان کے ملفوظات کو جمع کر کے اس کا نام کنوز الفوائد رکھا تھا۔ اس میں شیخ صدرالدین نے مسلمانوں کو جو نصیحتیں کی ہیں وہ عمل سے تعلق رکھتی ہیں۔ ان نصائح سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ صوفیاء کرام نے اسلام کی تبلیغ میں کتنا موثر کردار ادا کیا ہے۔ ایک مرید کو وصیت فرماتے ہیں ‘‘حضور اکرم ﷺ حدیث قدسی میں اللہ نے نقل فرماتے ہیں لا الہ الا اللہ میرا قلعہ ہے جو اس قلعہ میں داخل ہوگیا میرے عذاب سے محفوظ ہوگیا، اس قلعہ میں تین طریقوں سے داخل ہوسکتے ہیں ظاہرباطن اور حقیقت ، ظاہر تو یہ ہے کہ اللہ کے سوا نہ تو کسی کا خوف ہو اور نہ کسی سے حسد خواہ پورا جہاں دوست بن جائے یا دشمن ہوجائے اللہ کے حکم کے بغیر نہ تو نفع پہنچا سکتا ہے اور نہ نقصان، باطن یہ ہے کہ جو کچھ موت سے قبل اس زندگی میں ہے وہ فانی ہے، جاودانی نہیں لہٰذا لائق الفتات نہیں حقیقت یہ ہے کہ د ل میں نہ تو جنت کی آرزو ہو اور نہ جہنم کی صرف اللہ ہی اللہ ہو اس کے علاوہ بہت سے ایمان افروز مقالات ہیں۔
(تحفۃ الطاہرین،ص۵۰)
(تذکرہ اولیاءِ سندھ )