حضرت مولانا عبد الحفیظ حقانی مفتی آگرہ علیہ الرحمۃ
عالم ربانی وحید العصر مولانا محمد عبد الحفیظ ابن حضرت مولانا عبد المجید منوطن قصبہ آنولہ، ضلع بریلی، اپنے نانہال محلہ بانس شہر بریلی میں ۱۳۱۸ھ کو پیدا ہوئے، مدرسہ منظر حق ٹانڈہ، ضلع فیض آباد میں والد ماجد سے تکمیل علوم و فنونکرکے ۱۹۱۸ء میں سند حدیث حاصل کی، علی الترتیب بنارس، مبارک پور دو۲ دو۲ سال درس دیا، بعدہٗ سات برس منظر حق میں مدرس رہے ۱۹۳۰ء میں قصور ضلع لاہور گئے اور سولہ ماہ مقیم رہے، یہاں سے امر تسر چندہماہ ٹھہر کر دھلی کے دار العلوم نعمانیہ میں چار ماہ شیخ الحدیث کے منصب پر فائز رہے، ۱۹۳۶ء میں شاہ جامع مسجد آگرہ کے مفتی وخطیب مقرر ہوئے، اور سولہ برس کے بعد ۱۹۵۵ء میں کراچی چلے گئے، جامع مسجد جناح، اور دار العلوم مظہریہ کے متصب صدارت کو زینت بخشی، ۱۹۵۷ھ میں علامہ احمد سعید کاظمی کی دعوت پر مدرسہ انور العلوم ملتان تشریف لے گئے، اور شیخ الحدیث مقرر ہوئے، آٹھ ماہ بعد ۱۹۸۵ء کو ملتان میں وصال ہوا، آپ کے برادر طریقت حضرت مولانا الحاج حامد حسن قادری نقشبندی مؤلف داستان تاریخ اردو نے جناب محمد ایوب قادری آنولوی صاحب کی تحریک پر چند تاریخی ققرے اور ایک قطعۂ تاریخ لکھا ؎
مفتی عبد الحفیظ صاحب آج |
پردہ فرما کے حق سے ہیں واصل |
|
نیک دل، نیک طبع، نیک صفات |
سر بسر پاک جان وروشن دل |
|
واعظ خوش بیان و بحر علوم |
صاحب فیض و فاضل کامل |
|
تربت پاک اُن کی نورانی |
رشک خلد اُن کی اولیں منزل |
|
قادری نے بھی انکا سال وصال |
لکھ دیا ہو صل ذات کا حاصل |
(قومی زبان کراچی)