جامع معقول و منقول فقیہ محدث عالم حضرت شیخ محمد بن علی حصکفی

 صاحبِ دُر ِّمختار

جامع معقول و منقول فقیہ محدث عالم حضرت شیخ محمد بن علی حصکفی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ

          محمد بن علی بن محمد بن علی بن عبد الرحمٰن بن محمد بن جمال الدین بن حسن بن زین العابدین حصنی اثری المعروف بہ حصکفی: فقیہ محدث،عالم،فاضل،نحوی، حافظ احادیث و مرویات،طلیق اللسان،فصیح البیان،جید التقریری والتحریر،جامع معقول و منقول صاحبِ تصانیف کثیرہ اور مصنفِ کتبِ مفیدہ تھے۔فقہ میں در مختار اور شرح ملتقی الابحر،اصول میں شرح منار،نحو میں شرح قطر اور مختصر فتاوےٰ صوفیہ اور تعلیقات بخاری تیس جزو میں اور تفسیر بیضاوی کا حاشیہ سورۂ بقرسے سورۂ اسرائیل تک اور حواشی در روغیرہ رسائل انیقہ اور کتبِ نمیقہ تصنیف فرمائیں اور یز فتاوےٰ ابن نجیم کو جو اس کےبیٹے اور تمر تاشی نے جمع کیا جمع کیا،آپ کی فضیلت و تحقیق کا خود آپ کے مشائخ اور ہمعصروں نے اقرار کیا یہاں تک کہ شیخ خیر الدین رملی آپ کے استاد نے آپ کی سند اجازت میں یوں لکھا ہے کہ محمد بن علی نے پہلے مجھ سے ایسےلطیف اور پاکیزہ سوال کیے جن سے میں ان کے کمال روایت اور وسعت ملکہ پر واقف ہوا اور ان کو ان کے جواب مختصر طور پر دیے پھر انہوں نے مجھ سے اعلیٰ درجہ کے نکات پوچھے چنانچہ میں نے ان کے جوابات بھی ویسے ہی دیے،پھر انہوں نے ان سے بھی اعلیٰ درجہ کے سوال کیے پس میں نے ان کے علم و فضل کے تو سن کو مضمار کمال میں نہایت سبقت لےجاتا ہوا اور وہاں سے نہایت راحت و آرام سے بغیر کسی طرح کے اضطراب واضطرار کے لوٹتا ہوا دیکھا پس نوبت یہاں تک پہنچی کہ میں نے ان سے اور انہوں نے مجھ سے حدیث کی روایت کی اور پھر یہ اشعار آپ کی تعریف میں کہے  ؎

فیامن لہ شک فعنک فاسل    تجد جبلاً فی انعلم غیر مخلخل

یباری فحول الفقہ فما یرونہ      ویبر زللمید ان غیر مزلزل

تقشر عن لب العلوم منثورہ    ویابی بما یختارہ من مفصل

ویقوی علی الترجیح فیہ بتاقب    من الفہم والادراک غیر محول

وفکر اذا ما حاول الصغر قلہ ادان رمت حل الصب نے الحال ینجلی

وما قلت ہذا القول الابعد ما      سبرت جنایاہ با فحم مقول

          آپ نے ۶۳سال کی عمر میں ۱۰؍شوال ۱۰۸۸؁ھ میں وفات پائی اور مقبرۂ باب صغیر میں دفن کیے گئے۔’’شیخ مقبول‘‘ تاریخ وفات ہے،حصکفی حصن کیفا کی طرف منسوب ہے جو دیار بکر میں ایک قلعہ کا نام ہے اور مشترک میں لکھا ہے کہ حصن کی فاردریائے دجلہ کے کنارہ پر جزیزہ ابن عمر اور میافارقین میں واقع ہے۔

(حدائق الحنفیہ)


متعلقہ

تجویزوآراء