حضرت شیخ شرف الدین بوعلی قلندر
حضرت شیخ شرف الدین بوعلی قلندر(رحمتہ اللہ علیہ)
حضرت شیخ شرف الدین بوعلی قلندرصاحب جذب وصاحب کرامت تھے،اولیائےنامدارمیں سے ہیں۔
خاندانی حالات:
آپ حضرت امام اعظم ابوحنیفہ(رحمتہ اللہ علیہ)کوفی کی اولادمیں سےہیں۔۱؎یہ بھی کہاجاتاہے کہ آپ حضرت شیخ جمال الدین ہانسوی کےخالہ زادبھائی تھے۔
والد:
آپ کےوالد کانام فخرالدین ہے۔
والدہ:
آپ کی والدہ ماجدہ کانام بی بی فاطمہ ہےاوربعض کاخیال ہے کہ بی بی حافظ جمال ہے۔
ولادت:
آپ پانی پت میں پیداہوئے۔
نام:
آپ کانام شرف الدین ہے۔
بوعلی قلندرکہلانے کی وجہ تسمیہ:
حضرت علی کرم اللہ وجہہ نےجب آپ کودریاسےباہرنکالاآپ اسی وقت سےمست الست ہوگئے اور اسی دن سے شرف الدین بوعلی قلندرکہلانےلگے۔
تعلیم:
آپ نے اکتساب علم میں بہت کوشش کی۔حدیث،فقہ،صرف ونحو،تفسیرمیں اعلیٰ قابلیت حاصل کی،فارسی زبان میں عبورتھا،آپ نےجلدہی تحصیل علوم ظاہری سے فراغت پائی۔
رشد وہدایت:
آپ تعلیم سے فارغ ہوکررُشدوہدایت میں مشغول ہوئے۔مسجدقوت الاسلام میں وعظ کہتےتھے اور یہ سلسلہ بارہ سال تک جاری رہا۔
تلاش حق:
ایک دن کاواقعہ ہےکہ آپ وعظ فرمارہےتھےکہ مسجدمیں ایک درویش آیااورباآوازبلندیہ کہہ کر چلاگیاکہ "شرف الدین جس کام کےلئےپیداہواہے۔اس کوبھول گیا،کب تک اس قیل وقال میں رہےگا"۔
بیعت وخلافت:
آپ کورہبرکی تلاش ہوئی،بعض کاخیال ہے کہ آپ مریدوخلیفہ قطب الاقطاب حضرت خواجہ قطب الدین بختیارکاکی(رحمتہ اللہ علیہ)اورتعلیم یافتہ حضرت شیخ شہاب الدین کےعاشق تھے۔۲؎ یہ بھی کہاجاتاہےکہ آپ مریدوخلیفہ حضرت خواجہ قطب الدین بختیارکاکی(رحمتہ اللہ علیہ )کےتھے۔ ۳؎بعض کاخیال ہےکہ آپ مریدوخلیفہ حضرت نجم الدین قلندرکےتھے۔بعض کےنزدیک آپ مریدوخلیفہ حضرت شیخ شہاب الدین عاشق خداکےتھے،جومریدوخلیفہ حضرت امام الدین ابدال کے تھےاوروہ مریدوخلیفہ حضرت خواجہ قطب الدین بختیارکاکی(رحمتہ اللہ علیہ)کےتھے۔۴؎
ایک روایت یہ بھی ہے کہ آپ مریدوخلیفہ حضرت نظام الدین اولیاء(رحمتہ اللہ علیہ)کےہیں۔۵؎ کہاجاتاہےکہ حضرت نظام الدین اولیاء(رحمتہ اللہ علیہ)نےآپ کوعصرکےوقت جمناکےکنارے بیعت سے مشرف فرمایا۔۶؎
مجاہدہ ریاضت:
آپ نےاپنی کتابیں دریامیں ڈال دیں۔مجاہدہ اورریاضت میں مشغول ہوئے۔آپ ایک عرصے تک دریامیں کھڑےرہے۔پنڈلیوں کاگوشت مچھلیاں کھاگئیں۔
حضرت خضر علیہ السلام سےملاقات ہوئی،اسی طرح بارہ سال گزرگئے،ایک روزغیب سےآواز آئی۔
"شرف الدین!تیری عبادت قبول کی،مانگ کیامانگتاہے"۔
دوبارہ پھرآوازآئی کہ۔
"اچھاپانی سےتونکل"۔
آپ نےعرض کیاکہ۔
"خودنہیں نکلوں گاتواپنےہاتھ سےنکال"۔
پانی پت میں قیام:
آپ پانی پت کےصاحب ولایت تھےاورپانی پت میں رہتےتھے۔
سکونت میں تبدیلی:
حضرت شمس الدین ترک کےپانی پت تشریف لانےپرآپ پانی پت سےباگھوتی چلےگئے،وہاں چندسال قیام فرمایااورپھربڈھاکھیڑہ میں جاکررہنےلگے۔
حواشی
۱؎سیرالاقطاب(فارسی)ص۱۹۰
۲؎معارج بولایت
۳؎اخبارالاخیار(اردوترجمہ)ص۲۷۱
۴؎اخبارالاخیار(اردوترجمہ)ص۲۷۱
۵؎مناقب فریدی،سیرالاقطاب (فارسی)ص۱۹۰
۶؎اخبارالاخیار(اردوترجمہ)ص۲۷۱
(تذکرہ اولیاءِ پاک و ہند)