حضرت ام المؤمنین سیدہ ام حبیبہ

آپ کے والد کا نام ابوسفیان تھا، والدہ صفیہ بنت ابی العاص بن عمیسہ بن عبدالشمس تھا، حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ کی چچی تھیں، آپ فرماتی ہیں کہ ابھی حضور نے مجھے اپنے نکاح میں قبول نہیں فرمایا تھا کہ مجھے خواب آی امجھے کوئی شخص کہہ رہا ہے یا ام المومنین میں بیدار ہوئی خواب کی تعبیر دریافت کی تو معلوم ہوا کہ حضور مجھے پیغام نکاح دیں گے، دوسرے روز حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے مدینہ پاک میں حضور سے درخواستِ نکاح کی، جو قبول کرلی گئی، نکاح کے وقت آپ کی عمر پینتیس سال تھی آپ کا حق مہر چار سو سرخ دینار باندھا گیا بعض کتابوں میں لکھا ہے کہ آپ کا حق مہر چار ہزار درہم تھا، آپ کی وفات ۴۲ھ میں ہوئی، بعض مورخین نے سالِ وفات ۴۱ھ لکھا ہے، آپ کا مزار جنت البقیع میں ہے۔

چونکہ ام حبیب زوج نبی
رحلت او زکیہ و ام است
۴۲ھ ۴۲ھ

چہرہ در پردۂ جنان بہشت
نیز سرور حبیب زیبا گفت
۴۲ھ

(خذینۃ الاصفیاء)

 

 


متعلقہ

تجویزوآراء