حضرت ابو الحسن یمین الدین امیر خسرو دہلوی  

حضرت ابو الحسن یمین الدین امیر خسرو دہلوی

آپ سلطان الشعراء برہان الفضلا وادی خطابت و سخن کے عالم فرید و وحید نوع انسانی کے دونوں جہان میں منتخب اور بے پایاں تھے، مضمون نگاری اور معنی پہنانے کے لیے شعر گوئی اور تمام اقسام سخن میں آپ کو وہ کمال حاصل تھا جو متقدمیں اور متاخریں شعراء میں سے کسی کو بھی نصیب نہیں ہوا، انہوں نے اپنے اشعار کو اپنے پیر کے فرمان و ارشاد کے مطابق اصفہانی طرز اور نہج پر کہا ہے اس کے باوجود آپ صاحب علم و فضل تھے لیکن آپ  تصوف  کے اوصاف اور درویشوں کے احوال ...

حضرت ابو الحسن یمین الدین امیر خسرو دہلوی

امیر خسرو سلطان الشعرا برہان الفضلا رحمۃ اللہ علیہ فضیلت و بزرگی میں متعقد میں و متاخرین سے سبقت لے گئے تھے اور باطن صاف رکھتے تھے آپ کی صورت و سیرت میں اہل تصوف کا طریقہ عیاں تھا اور اگرچہ بظاہر بادشاہوں سے تعلق رکھتے تھے لیکن حقیقت میں ان لوگوں میں شمار کئے جاتے تھے جو تصوف کے رنگ میں ڈوبے ہوئے ہیں جیسا کہ فرمایا ہے۔ مراد  اھل طریقت لباس ظاھر نیستکمر بخدمت  سلطان بہ بند و صوفی باش یعنی اہل طریقت سے یہی مراد  نہیں ہے کہ ظاہری لباس...

حضرت ابو الحسن یمین الدین امیر خسرو دہلوی

حضرت ابو الحسن یمین الدین امیر خسرو دہلوی علیہ الرحمۃ آپ سلطان الشعراء برہان الفضلاء کے خطاب سے ملقب تھے۔ اگرچہ وہ بادشاہان وقت کے دربار میں بلند مناصب پر  رہے مگر ان کے دل میں حضرت خواجہ محبوب الٰہی دہلوی کی محبت کی حکمرانی رہی ہے اور بزرگان دین کے معتقد رہے۔ حضرت شیخ نظام الدین کو بھی آپ جیسا باوفا اور محرم اسرار مطلوب و محبوب نہیں ملا، آپ کا اسم گرامی ابوالحسن تھا، تخلص  خسرو تھا جن دنوں آپ کے والد اور بھائی حضرت خواجہ نظام الدین کے ...