حضرت خواجہ حذیفہ مرعشی

حضرت خواجہ حذیفہ مرعشی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ

زہد وتقویٰ

حذیفہ مرعشی رحمۃ اللہ علیہ عالم و فقیہ بے بدل تھے آپ رحمۃ اللہ علیہ تیس سال تک بلا وجہ بے وضو نہیں رہے آپ رحمۃ اللہ علیہ ہمیشہ روزہ سے رہتے اور چھ دن بعد افطار کیا کرتے آپ رحمۃ اللہ علیہ فرمایا کرتے اہل دل کی غذا تو لا الہ اللہ محمد رسول اللہ ہی ہے

کرامت

ایک دن بزرگان دین کے خلاف چند بےوقوف حذیفہ مرعشی کی خدمت میں حاضر ہوئے اور آپ کے متعلق سخت گفتگو کرنے لگے۔ حذیفہ مرعشی نے انہیں وعظ و نصیحت کی اور اللہ کے عذاب سے ڈرایا مگر انہوں نے آپ کا ہاتھ پکڑ کر کھینچنا شروع کردیا۔ جس سے آپ کو بہت تکلیف ہوئی۔ وہ لوگ کہنے لگے کہ اگر تم ولی اللہ ہو تو ہمارے لئے بددعا کرو۔ حذیفہ مرعشی کے منہ سے تین بار آہ آہ نکلا اور منہ سے شعلے نکلتے دکھائی دیے اور وہ تمام کے تمام جل کر راکھ ہوگئے۔

وصال
تذکرۃالعاشقین کے مصنف نے حذیفہ مرعشی کےاس دارفانی سےرخصتی کا سن 14 شوال 276ہجری لکھا ہے جبکہ صاحب سیرالاقطاب نے24شوال 252ہجری لکھاہے۔ تمام تذکرہ نگاروں کا اس پر اتفاق ہے کہ آپ حضرت ابراہیم بن ادہم کے بعد نوسال تک زندہ رہے۔ آپ کا مزارشریف بصرہ میں ہے۔


متعلقہ

تجویزوآراء