حضرت خواجہ حذیفہ مرعشی

 

وافر الفضل والاحسان اکرم اہلِ ایمان اولیا کے بادشاہ فقراء کے مقتدا شیخ العصر علامتہ الدہر سرمست جام بے غشی جناب خواجہ حذیفہ المرعشی ہیں (خد اللہ تعالیٰ انہیں بخشش و رضا مندی کے ساتھ مخصوص فرمائے) جو مشائخ زمانہ کے سرتاج اور نامداروں کے سردار ہیں آپ نے ارادت و اعتقاد کا خرقہ حضرت خواجہ ابراہیم بن ادھم رحمۃ اللہ علیہ کی خدمت سے زیب تن فرمایا اور سالہا سال کیا سفر اور کیا حضر میں آپ کی خدمت مبارک میں ملازم رہے۔ اس واجب الاحترام بزرگ کی نظر میں اعمال خیر اور نیک نامی کی کار گذاریاں کچھ بھی وزن و قدر نہیں رکھتی تھیں۔ خواجہ حذیفہ کا قول ہے۔ لوجاء لی رجل وقال و اللہ الذی لا الہ لا ھو یا حذیفۃ ما عملک عمل من یومن بیوم الحساب فاقول لہ یا ھذا لا تکفر عن یمینک فانک لا تخث۔ یعنی اگر میرے پاس کوئی شخص آکر یوں کہے کہ اے حذیفہ اس خدائے مقدس کی قسم جس کے سوا کوئی پرستش کے لائق نہیں تیرا عمل ان لوگوں جیسا عمل نہیں ہے جو روز قیامت پر ایمان رکھتے ہیں تو میں اس کے جواب میں کہوں کہ اے شخص تو  سچا ہے اور  تو نے ایک ایسی واقعی اور سچی بات پر قسم کھائی ہچس کا کفارہ دینا تجھے ضرور نہیں اور تو اپنی قسم میں حانث نہیں ہوا۔ اور یہ بھی آپ ہی کا قول ہے۔ ’’ایاکم وھذا بالفجار ولسفھاء فانکم اذا اقبلتمو ھا ظنوا بانکم رضیتم بفعلھم‘‘۔ یعنی لوگو! تم بدکاروں اور بے عقلوں سے اپنے نفسوں کو دور رکھو کیونکہ جب تم ان کی طرف متوجہ ہوگے تو وہ گمان کریں کہ تم ان کی کرتوت سے راضی ہو۔

(سیر الاولیاء) 

 

 

وافر الفضل والاحسان اکرم اہلِ ایمان اولیا کے بادشاہ فقراء کے مقتدا شیخ العصر علامتہ الدہر سرمست جام بے غشی جناب خواجہ حذیفہ المرعشی ہیں (خد اللہ تعالیٰ انہیں بخشش و رضا مندی کے ساتھ مخصوص فرمائے) جو مشائخ زمانہ کے سرتاج اور نامداروں کے سردار ہیں آپ نے ارادت و اعتقاد کا خرقہ حضرت خواجہ ابراہیم بن ادھم رحمۃ اللہ علیہ کی خدمت سے زیب تن فرمایا اور سالہا سال کیا سفر اور کیا حضر میں آپ کی خدمت مبارک میں ملازم رہے۔ اس واجب الاحترام بزرگ کی نظر میں اعمال خیر اور نیک نامی کی کار گذاریاں کچھ بھی وزن و قدر نہیں رکھتی تھیں۔ خواجہ حذیفہ کا قول ہے۔ لوجاء لی رجل وقال و اللہ الذی لا الہ لا ھو یا حذیفۃ ما عملک عمل من یومن بیوم الحساب فاقول لہ یا ھذا لا تکفر عن یمینک فانک لا تخث۔ یعنی اگر میرے پاس کوئی شخص آکر یوں کہے کہ اے حذیفہ اس خدائے مقدس کی قسم جس کے سوا کوئی پرستش کے لائق نہیں تیرا عمل ان لوگوں جیسا عمل نہیں ہے جو روز قیامت پر ایمان رکھتے ہیں تو میں اس کے جواب میں کہوں کہ اے شخص تو  سچا ہے اور  تو نے ایک ایسی واقعی اور سچی بات پر قسم کھائی ہچس کا کفارہ دینا تجھے ضرور نہیں اور تو اپنی قسم میں حانث نہیں ہوا۔ اور یہ بھی آپ ہی کا قول ہے۔ ’’ایاکم وھذا بالفجار ولسفھاء فانکم اذا اقبلتمو ھا ظنوا بانکم رضیتم بفعلھم‘‘۔ یعنی لوگو! تم بدکاروں اور بے عقلوں سے اپنے نفسوں کو دور رکھو کیونکہ جب تم ان کی طرف متوجہ ہوگے تو وہ گمان کریں کہ تم ان کی کرتوت سے راضی ہو۔


متعلقہ

تجویزوآراء